• صارفین کی تعداد :
  • 4190
  • 1/26/2008
  • تاريخ :

3 شعبان

 

یا حسین

3 شعبان سنہ 4 ہجری قمری کو نواسۂ رسول جگرگوشۂ علی و بتول حضرت امام حسین علیہ السلام اس دنیا میں تشریف لائے ۔آپ کی کنیت ابوعبداللہ اور لقب سبط اصغر اور سید الشہدا ہے آپ نے اپنی زندگي کے ابتدائی چھ برس اپنے نانا محمّد مصطفیٰ (ص) کے سائے میں گزارے ۔آپ نے ایسے گھرانے میں تربیت حاصل کی جو عرفانی و اخلاقی فضائل و کمالات کا مرکز تھا ۔سنہ 50 ہجری قمری میں اپنے بڑے بھائی حضرت امام حسن علیہ السلام کی شہادت کے بعد آپ نے مسلمانوں کی ہدایت اور امامت کی ذمہ داری سنبھالی ۔سنہ 61 ہجری قمری میں اسلام کی حفاظت کرتے ہوئے آپ نے جام شہادت نوش کیا ۔ اسلامی جمہوریۂ ایران میں 3 شعبان کو یوم پاسدار کا نام دیا گیا ہے کیونکہ ایران میں پاسداران انقلاب اسلامی نے امام حسین علیہ السلام کی شجاعت و بہادری اور استقامت و پائیداری کی پیروی کرتے ہوئے اسلام اور اسلامی انقلاب کی حفاظت اور ایران کی ارضی سالمیت کے تحفظ کے لئے شجاعت و بہادری کے نئے باب رقم کئے ۔پیغمبر اکرم (ص) نے حضرت امام حسین علیہ السلام کےبارے میں فرمایا : بے شک حسین چراغ ہدایت او کشتی نجات ہیں ۔

 

3 شعبان سنہ 1319 ہجری قمری کو ایران کے عالم دین آیت اللہ حسین خادمی پیداہوئے ۔ وہ دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے عراق کے حوزہ علمیہ نجف اشرف گئے اور تعلیم حاصل کرنے کے بعد درجۂ اجتہاد پر فائز ہوئے ۔آیت اللہ خادمی میدان سیاست میں بھی سرگرم عمل رہے ۔انہوں نے رضاخان کی اسلامی ثقافت و اقدار کے منافی پالیسیوں کے خلاف جد و جہد کی ۔انہوں نے ایران کی تیل کی صنعت کو قومیانے کی تحریک میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اس کے علاوہ انہوں نے ایران میں اسلامی حکومت کے قیام کے لئے امام خمینی (رح) کی تحریک میں حصہ لیا اور اسلامی انقلاب کی کامیابی کے لئے بے پناہ کوششیں کیں ۔انہوں نے رہبر سعادت یا دین محمّد کے عنوان سے ایک کتاب بھی تحریر کی جو دو جلدوں پر مشتمل ہے ۔